مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

روحُ‌القدس—‏مختلف نظریات کی وجہ کیا ہے؟‏

روحُ‌القدس—‏مختلف نظریات کی وجہ کیا ہے؟‏

روحُ‌القدس—‏مختلف نظریات کی وجہ کیا ہے؟‏

روحُ‌القدس کیا ہے؟‏ یہ سوال جتنا آسان لگتا ہے اِس کا جواب اُتنا ہی مشکل ہے۔‏ اِس سلسلے میں سولہویں پوپ بینڈکٹ نے آسٹریلیا میں خطاب کرتے ہوئے کہا:‏ ”‏ایسا لگتا ہے کہ روحُ‌القدس کی واضح سمجھ حاصل کرنا بہت مشکل ہے۔‏“‏

بِلاشُبہ،‏ لوگ روحُ‌القدس کے بارے میں اُلجھن کا شکار ہیں۔‏ وہ اِس سلسلے میں مختلف نظریات رکھتے ہیں۔‏ آئیں اِن میں سے چند پر غور کریں:‏

‏• روحُ‌القدس ایک حقیقی شخص ہے جو مسیح کے شاگردوں کے اندر رہتا ہے۔‏

‏• روحُ‌القدس دُنیا میں خدا کی موجودگی کی علامت ہے۔‏

‏• روحُ‌القدس تثلیث میں شامل تیسرا شخص ہے۔‏

روحُ‌القدس کے بارے میں لوگوں کی اِس اُلجھن کی وجہ کیا ہے؟‏ دراصل اِس کا آغاز چوتھی صدی عیسوی سے ہوا جب بعض مذہبی عالموں نے یہ دعویٰ کِیا کہ روحُ‌القدس ایک شخص ہے جو خدا کے برابر ہے۔‏ لیکن یہ پاک صحائف کی تعلیم نہیں تھی اور نہ ہی مسیح کے ابتدائی شاگردوں نے یہ سکھایا تھا۔‏ دی نیو کیتھولک انسائیکلوپیڈیا بیان کرتا ہے:‏ ”‏پُرانے عہدنامے میں خدا کی رُوح کو ایک شخص کے طور پر بیان نہیں کِیا گیا ہے .‏ .‏ .‏ خدا کی رُوح درحقیقت خدا کی طاقت ہے۔‏“‏ یہ انسائیکلوپیڈیا مزید بیان کرتا ہے:‏ ”‏نئے عہدنامے کی زیادہ‌تر آیات خدا کی پاک رُوح کو ایک شخص نہیں بلکہ ایک طاقت کے طور پر ظاہر کرتی ہیں۔‏ یہ بات نئے عہدنامے میں خدا کی رُوح اور خدا کی طاقت کے درمیان پائے جانے والے تعلق سے واضح ہو جاتی ہے۔‏“‏

یہ سچ ہے کہ لوگوں کے لئے ایک طاقت کو ایک شخص سمجھنا مشکل ہو سکتا ہے۔‏ امریکہ میں کئے گئے ایک حالیہ سروے سے ظاہر ہوا کہ بیشتر لوگ اب اِس نظریے کی حمایت نہیں کرتے کہ روحُ‌القدس ایک شخص ہے۔‏ کیا اُن کا یہ خیال دُرست ہے؟‏ یاپھر کیا ہمیں اُن مذہبی عالموں کی بات مان لینی چاہئے جو یہ تعلیم دیتے ہیں کہ ”‏روحُ‌القدس بھی باپ اور بیٹے کی طرح ایک شخص ہے“‏؟‏

روحُ‌القدس کے متعلق سچائی جاننے کے لئے ہمیں بائبل سے مدد لینے کی ضرورت ہے جو اِس کے بارے میں تفصیل سے بیان کرتی ہے۔‏ پولس رسول نے لکھا:‏ ”‏ہر ایک صحیفہ خدا کے الہام سے ہے اور سچائی کی تعلیم دینے اور اصلاح کے لئے مفید ہے۔‏“‏—‏۲-‏تیمتھیس ۳:‏۱۶‏،‏ ٹوڈیز انگلش ورشن۔‏

آپ کو روحُ‌القدس کے متعلق سچائی جاننے کی کوشش کیوں کرنی چاہئے؟‏ کیونکہ یہ سچائی آپ کو خدا سے مدد حاصل کرنے کے قابل بنا سکتی ہے۔‏ کیا آپ بعض‌اوقات یہ محسوس کرتے ہیں کہ آپ اپنی طاقت سے زندگی کی مشکلات کا سامنا نہیں کر سکتے؟‏ یسوع نے اپنے شاگردوں سے وعدہ کِیا:‏ ”‏مانگتے رہو گے تو تمہیں دیا جائے گا،‏ .‏ .‏ .‏ جب تُم .‏ .‏ .‏ اپنے بچوں کو اچھی چیزیں دینا جانتے ہو تو کیا آسمانی باپ اُنہیں پاک رُوح افراط سے عطا نہ فرمائے گا جو اُس سے مانگتے ہیں۔‏“‏—‏لوقا ۱۱:‏۹،‏ ۱۳‏،‏ نیو اُردو بائبل ورشن۔‏

اگلے مضامین میں ہم پاک صحائف کی مدد سے یہ سیکھیں گے کہ روحُ‌القدس درحقیقت کیا ہے۔‏ ہم یہ بھی دیکھیں گے کہ یہ ہمیں کیسے فائدہ پہنچا سکتی ہے۔‏

‏[‏صفحہ ۳ پر عبارت]‏

پاک صحائف سے ظاہر ہوتا ہے کہ روحُ‌القدس دراصل کیا ہے