مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

خدا کون ہے؟‏

خدا کون ہے؟‏

پاک صحیفوں کی تعلیم

خدا کون ہے؟‏

اِس مضمون میں ایسے سوالوں پر غور کِیا گیا ہے جن کے بارے میں لوگ اکثر سوچتے ہیں۔‏ اِس میں یہ بھی واضح کِیا گیا ہے کہ آپ پاک صحیفوں میں اِن سوالوں کے جواب کہاں سے حاصل کر سکتے ہیں۔‏ یہوواہ کے گواہ خوشی سے آپ کی مدد کریں گے تاکہ آپ اپنے سوالوں کے جواب حاصل کر سکیں۔‏

۱.‏ خدا کون ہے؟‏

سچا خدا زمین اور آسمان کی سب چیزوں کا خالق ہے۔‏ پاک صحیفوں میں خدا کے بارے میں کہا گیا ہے کہ وہ ”‏ازلی بادشاہ“‏ ہے۔‏ اِس کا مطلب ہے کہ اُس کا نہ تو کوئی شروع ہے اور نہ ہی کوئی آخر۔‏ (‏مکاشفہ ۱۵:‏۳‏)‏ خدا ہی زندگی دیتا ہے اِس لئے ہمیں صرف اُس کی عبادت کرنی چاہئے۔‏‏—‏مکاشفہ ۴:‏۱۱ کو پڑھیں۔‏

۲.‏ خدا کی ذات کیا ہے؟‏

خدا رُوح ہے۔‏ چونکہ وہ انسانوں کی طرح گوشت‌پوست کا نہیں ہے اِس لئے ہم اُسے دیکھ نہیں سکتے۔‏ (‏یوحنا ۱:‏۱۸؛‏ ۴:‏۲۴‏)‏ ہم خدا کی بنائی ہوئی چیزوں سے اُس کے بارے میں سیکھتے ہیں۔‏ مثال کے طور پر خدا نے طرح‌طرح کے پھل اور پھول پیدا کئے ہیں۔‏ اِنہیں دیکھ کر ہمیں پتہ چلتا ہے کہ خدا بڑی حکمت کا مالک ہے اور ہم سے بہت محبت کرتا ہے۔‏ اور جب ہم سورج،‏ چاند اور ستاروں کو دیکھتے ہیں تو ہمیں خدا کی قدرت کا اندازہ ہوتا ہے۔‏‏—‏رومیوں ۱:‏۲۰ کو پڑھیں۔‏

ہم پاک صحیفوں سے بھی خدا کے بارے میں بہت کچھ سیکھ سکتے ہیں۔‏ اِن میں بتایا گیا ہے کہ خدا کو کون‌سے کام پسند ہیں اور اُسے کون‌سے کاموں سے نفرت ہے۔‏ پاک صحیفوں سے ہمیں یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ خدا مختلف حالات میں انسانوں کے ساتھ کیسے پیش آتا ہے۔‏‏—‏زبور ۱۰۳:‏۷-‏۱۰ کو پڑھیں۔‏

۳.‏ کیا خدا کا کوئی نام ہے؟‏

یسوع مسیح نے خدا سے یوں دُعا کی:‏ ”‏تیرا نام پاک مانا جائے۔‏“‏ (‏متی ۶:‏۹‏)‏ خدا کا نام کیا ہے؟‏ پاک صحیفوں میں بتایا گیا ہے کہ خدا کا نام یہوواہ یا یہوِہ ہے۔‏ مختلف زبانوں میں یہ نام فرق‌فرق تلفظ سے بولا جاتا ہے۔‏—‏خروج ۶:‏۳؛‏ زبور ۸۳:‏۱۸ کو پڑھیں۔‏

آج‌کل پاک صحیفوں کے بہت سے ترجموں میں خدا کے نام کی جگہ خداوند یا خدا استعمال ہوا ہے۔‏ لیکن جب پاک صحیفوں کو لکھا گیا تھا تو اِن میں خدا کا نام تقریباً ۷ ہزار بار تھا۔‏ جب یسوع مسیح لوگوں کو تعلیم دیتے تھے تو وہ خدا کا نام استعمال کرتے تھے۔‏ اِس طرح اُنہوں نے لوگوں کی مدد کی تاکہ وہ یہوواہ خدا کے نزدیک جا سکیں۔‏—‏یوحنا ۱۷:‏۲۶ کو پڑھیں۔‏

۴.‏ کیا یہوواہ خدا کو ہماری فکر ہے؟‏

جی‌ہاں،‏ یہوواہ خدا کو ہماری فکر ہے۔‏ اِس لئے وہ ہماری دُعاؤں کو سنتا ہے۔‏ (‏زبور ۶۵:‏۲‏)‏ لیکن اگر خدا کو ہماری فکر ہے تو پھر دُنیا میں اِتنی ناانصافی اور تکلیفیں کیوں ہیں؟‏ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ خدا ہمیں آزمانے کے لئے ہم پر تکلیفیں لاتا ہے۔‏ لیکن یہ سچ نہیں ہے۔‏ پاک صحیفوں میں لکھا ہے:‏ ”‏یقیناً خدا بُرائی نہیں کرے گا۔‏ قادرِمطلق سے بےانصافی نہ ہوگی۔‏“‏—‏ایوب ۳۴:‏۱۲؛‏ یعقوب ۱:‏۱۳ کو پڑھیں۔‏

یہوواہ خدا نے انسانوں کو یہ فیصلہ کرنے کا شرف دیا ہے کہ وہ اُس کی خدمت کریں گے یا نہیں۔‏ کیا آپ اِس شرف کی قدر کرتے ہیں؟‏ (‏یشوع ۲۴:‏۱۵‏)‏ افسوس کی بات ہے کہ بہت سے لوگ بُرے کام کرنے کا فیصلہ کرتے ہیں۔‏ اِس لئے دُنیا میں اِتنی زیادہ ناانصافی اور تکلیف ہے۔‏ اِن ناانصافیوں کو دیکھ کر یہوواہ خدا کو بہت دُکھ ہوتا ہے۔‏—‏پیدایش ۶:‏۵،‏ ۶ کو پڑھیں۔‏

جلد ہی یہوواہ خدا،‏ یسوع مسیح کے ذریعے بُرے لوگوں کو ختم کر دے گا۔‏ اِس طرح ناانصافی اور تکلیفیں بھی ختم ہو جائیں گی۔‏ لیکن یہوواہ خدا نے ابھی تک بُرائی کو ختم کیوں نہیں کِیا؟‏ اِس کی وجہ آنے والے ایک مضمون میں بتائی جائے گی۔‏‏—‏یسعیاہ ۱۱:‏۴ کو پڑھیں۔‏

۵.‏ خدا ہم سے کیا توقع کرتا ہے؟‏

یہوواہ خدا نے انسانوں کو یہ صلاحیت دی ہے کہ وہ اُس کے بارے میں سیکھیں اور اُس سے محبت کریں۔‏ وہ چاہتا ہے کہ ہم اُس کے بارے میں علم حاصل کریں۔‏ (‏۱-‏تیمتھیس ۲:‏۴‏)‏ اگر ہم پاک صحیفوں کا مطالعہ کریں گے تو ہم یہوواہ خدا کے نزدیک جا سکیں گے اور اُس کے دوست بن سکیں گے۔‏‏—‏امثال ۲:‏۴،‏ ۵؛‏ یعقوب ۲:‏۲۳ کو پڑھیں۔‏

ہمیں یہوواہ خدا سے دلی محبت کرنی چاہئے کیونکہ اُس نے ہمیں زندگی عطا کی ہے۔‏ جب ہم خدا سے دُعا کرتے ہیں اور اُس کے حکموں کو مانتے ہیں تو یہ ثابت ہو جاتا ہے کہ ہم اُس سے محبت کرتے ہیں۔‏ (‏امثال ۱۵:‏۸‏)‏ یہوواہ خدا چاہتا ہے کہ ہم دوسروں کے ساتھ بھی محبت سے پیش آئیں۔‏‏—‏مرقس ۱۲:‏۲۹-‏۳۱؛‏ ۱-‏یوحنا ۵:‏۳ کو پڑھیں

مزید معلومات کے لئے یہوواہ کے گواہوں کی شائع‌کردہ کتاب پاک صحائف کی تعلیم حاصل کریں کے پہلے باب کو دیکھیں۔‏

‏[‏صفحہ ۳۲ پر تصویر]‏

کچھ ایسی صورتحال ہوتی ہیں جن میں وقتی طور پر تکلیف اُٹھانے سے فائدہ ہو سکتا ہے۔‏