مواد فوراً دِکھائیں

نائیجیریا میں 3000 عبادت گاہوں کی تعمیر

نائیجیریا میں 3000 عبادت گاہوں کی تعمیر

سن 1999ء سے یہوواہ کے گواہوں نے ایک تعمیراتی پروگرام شروع کِیا جس کا مقصد یہ تھا کہ غریب ملکوں میں کم وقت میں عبادت گاہیں تعمیر کی جائیں۔ اِسی پروگرام کے تحت ملک نائیجیریا میں 3000 عبادت گاہیں تعمیر کی گئیں۔ اِتنی زیادہ عبادت گاہوں کی تعمیر کسی کارنامے سے کم نہیں تھی۔ اِس کامیابی کی خوشی میں 1 مارچ 2014ء کو بینن سٹی میں یہوواہ کے گواہوں کے اسمبلی ہال میں ایک اِجلاس منعقد کِیا گیا جس پر 823 لوگ آئے۔‏

پُرانی عبادت گاہ

اِس اِجلاس میں مختصراً نائیجیریا میں یہوواہ کے گواہوں کی عبادت گاہوں کی تاریخ کے بارے میں بتایا گیا۔ 1920ء کے دہے میں وہ گھروں میں یا کرائے کے ہالوں میں جمع ہوتے تھے۔ نائیجیریا میں یہوواہ کے گواہوں کی پہلی عبادت گاہ تقریباً 1935ء میں شہر ایلیسا میں تعمیر کی گئی۔ 1938ء اور 1990ء کے درمیان کلیسیاؤں (‏یعنی جماعتوں)‏ کی تعداد 200 گُنا بڑھ گئی اور 14 سے 2681 تک پہنچ گئی۔ اِس وجہ سے بہت سی کلیسیاؤں کو اِجلاسوں کے لیے مناسب جگہیں ڈھونڈنے میں مشکل پیش آئی۔ کچھ جگہوں پر ایک عبادت گاہ کو چھ کلیسیائیں اِستعمال کرتی تھیں۔ بعض جگہوں پر عبادت گاہ میں آنے والے لوگوں کے لیے گنجائش نہیں ہوتی تھی اِس لیے کچھ کو باہر کھڑے ہونا پڑتا تھا اور کھڑکیوں سے اِجلاس سننا پڑتا تھا۔ بہت سی کلیسیائیں کسی کے گھر میں یا سکولوں کے کمروں میں جمع ہوتی تھیں۔‏

نئی عبادت گاہ

سن 1990ء میں نائیجیریا میں یہوواہ کے گواہوں کی برانچ، کلیسیاؤں کو قرض دینے لگی تاکہ عبادت گاہوں کی تعمیر کو فروغ دیا جا سکے۔ 1997ء تک مقامی تعمیراتی کمیٹیوں نے عبادت گاہیں بنانے یا اُن کی مرمت کرنے میں 105 کلیسیاؤں کی مدد کی۔ 1997ء سے 1999ء تک 13 نئی عبادت گاہیں بنائی گئیں اور ہر عبادت گاہ 7 سے 15 دن کے اندر اندر تعمیر ہو گئی۔‏

حالانکہ تعمیراتی کام بڑی تیزی سے کِیا جا رہا تھا مگر نائیجیریا میں یہوواہ کے گواہوں کی تعداد اِتنی بڑھ گئی کہ عبادت گاہوں کی مانگ پوری نہیں ہو رہی تھی۔ اپریل 1998ء میں برانچ نے اندازہ لگایا کہ پورے ملک میں ابھی بھی 1114 عبادت گاہوں کی ضرورت ہے۔‏

بینن سٹی میں اُس خاص اِجلاس میں برانچ کی کمیٹی کے رُکن ڈون ٹروسٹ نے کہا:‏ ”‏ہم سوچتے تھے کہ بھلا اِتنی زیادہ عبادت گاہیں کیسے بنیں گی؟“‏ اِس سوال کا جواب 1999ء میں واضح ہو گیا جب عبادت گاہیں تعمیر کرنے والی ٹیمیں بنائی گئیں۔ ہر ٹیم میں چھ سے آٹھ رُکن شامل تھے جو پورے ملک میں عبادت گاہیں بنانے میں کلیسیاؤں کی مدد کرتے تھے۔ وہ بڑے سادہ ڈیزائن والی عمارتیں بناتے تھے اور یوں پچھلے 14 سال میں اُنہوں نے ہر مہینے اوسطاً 17 عبادت گاہیں بنائیں۔‏

ڈون ٹروسٹ نے اِس کارنامے کے لیے سب کو شاباش دی۔ لیکن اِس کے ساتھ اُنہوں نے بتایا کہ ابھی بھی بہت کام باقی ہے۔ 2013ء کے دوران نائیجیریا میں یہوواہ کے گواہوں کی اوسط تعداد میں 8000 سے زیادہ اِضافہ ہوا۔ اُنہوں نے کہا:‏ ”‏اِس اِضافے کے پیشِ نظر یہ توقع کی جا سکتی ہے کہ آئندہ بھی ہر سال 100 نئی عبادت گاہوں کی ضرورت ہوگی۔“‏ 2013ء میں نائیجیریا میں 3 لاکھ 51 ہزار یہوواہ کے گواہ تھے اور اُن کی 5700 سے زیادہ کلیسیائیں تھیں۔‏