مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

گھریلو زندگی کو خوشگوار بنائیں | بچوں کی پرورش

بچے کا جھوٹ—‏آپ کا اِمتحان

بچے کا جھوٹ—‏آپ کا اِمتحان

مسئلہ

آپ کا پانچ سالہ بیٹا گھر کے ایک کمرے میں کھیل رہا ہے۔‏ * اچانک آپ کو کچھ ٹوٹنے کی آواز آتی ہے۔‏ آپ بھاگ کر اپنے بیٹے کے پاس جاتی ہیں اور دیکھتی ہیں کہ اُس کے پاس ایک قیمتی گلدان ٹوٹا پڑا ہے۔‏ آپ اپنے بیٹے کا چہرہ دیکھ کر سب کچھ سمجھ جاتی ہیں۔‏

آپ اُس سے پوچھتی ہیں:‏ ”‏کیا یہ گلدان آپ نے توڑا ہے؟‏“‏

بیٹا فوراً ہی کہتا ہے:‏ ”‏نہیں امی،‏ مَیں نے نہیں توڑا۔‏“‏

آپ جانتی ہیں کہ وہ جھوٹ بول رہا ہے اور یہ اُس کا پہلا جھوٹ نہیں ہے۔‏ کیا یہ پریشانی کی بات ہے؟‏

کچھ حقائق پر غور کریں

ہر طرح کا جھوٹ بُرا ہوتا ہے۔‏ پاک صحیفوں میں بتایا گیا ہے کہ یہوواہ خدا کو ”‏جھوٹی زبان“‏ سے نفرت ہے۔‏ (‏امثال 6:‏16،‏ 17‏)‏ خدا نے بنی‌اِسرائیل کو جو شریعت دی تھی،‏ اُس میں اُس نے جھوٹ بولنے اور دغا دینے سے سختی سے منع کِیا تھا۔‏—‏احبار 19:‏11،‏ 12‏۔‏

ہر جھوٹ کی نوعیت فرق ہوتی۔‏ بعض جھوٹ دوسروں کو نقصان پہنچانے کے لیے بولے جاتے ہیں جبکہ بعض سزا یا شرمندگی سے بچنے کے لیے بولے جاتے ہیں۔‏ (‏پیدایش 18:‏12-‏15‏)‏ یوں تو ہر طرح کا جھوٹ بُرا ہوتا ہے لیکن بعض جھوٹ زیادہ سنگین ہوتے ہیں۔‏ اگر آپ کا بچہ جھوٹ بولتا ہے تو اُس کی عمر کا لحاظ رکھیں اور اِس کی وجہ جاننے کی کوشش کریں۔‏

بچوں کو بچپن سے ہی سچ بولنا سکھائیں۔‏ ڈاکٹر ڈیوڈ والش بچوں کی تربیت کے بارے میں ایک کتاب میں یوں کہتے ہیں:‏ ”‏بچوں کو یہ سکھانا بہت اہم ہے کہ اُنہیں ہر حال میں سچ بولنا چاہیے۔‏ اُنہیں یہ سیکھنا چاہیے کہ اِنسانی رشتوں کی دیوار اِعتماد پر کھڑی ہوتی ہے لیکن جھوٹ بولنے سے اِعتماد کو ٹھیس پہنچتا ہے۔‏“‏

حد سے زیادہ پریشان نہ ہوں۔‏ اگر آپ کے بچے نے جھوٹ بولا ہے تو اِس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ بُرائی کی راہ پر بڑھنے لگا ہے۔‏ خدا کے کلام میں لکھا ہے کہ ”‏حماقت لڑکے کے دل سے وابستہ ہے۔‏“‏ (‏امثال22:‏15)‏ اِسی حماقت کی وجہ سے بعض بچے جھوٹ بولتے ہیں۔‏ شاید وہ یہ سوچتے ہیں کہ جھوٹ بول کر وہ آسانی سے سزا سے بچ جائیں گے۔‏ ایسی صورت میں اہم بات یہ ہوتی ہے کہ آپ کیسا ردِعمل ظاہر کرتے ہیں۔‏

آپ کیا کر سکتے ہیں؟‏

جھوٹ کی وجہ جاننے کی کوشش کریں۔‏ کیا بچہ سزا سے ڈرتا ہے؟‏ کیا وہ آپ کو مایوس نہیں کرنا چاہتا؟‏ اگر وہ اپنے دوستوں کو متاثر کرنے کے لیے اپنے پاس سے باتیں گھڑتا ہے تو وہ ایسا کیوں کرتا ہے؟‏ کیا ابھی وہ حقیقی اور خیالی دُنیا میں فرق کو نہیں سمجھتا؟‏ اگر آپ اُس کے جھوٹ کی وجہ جان لیتے ہیں تو آپ اُس کی اِصلاح کرنے میں کامیاب ہو سکتے ہیں۔‏‏—‏پاک کلام کا اصول:‏ 1‏-‏کرنتھیوں 13:‏11‏۔‏

سوال پوچھنے کی بجائے بچے کو بتائیں کہ اُس نے کیا کِیا ہے۔‏ کبھی کبھار ایسا کرنا بہت فائدہ‌مند ہوتا ہے۔‏ مضمون کے شروع میں جو مثال دی گئی ہے،‏ اُس میں ماں کو حقیقت کا پتہ تھا پھر بھی اُس نے اپنے بیٹے سے یہ سوال کِیا:‏ ”‏کیا یہ گلدان آپ نے توڑا ہے؟‏“‏ بچے نے ڈانٹ کے ڈر سے جھوٹ بول دیا۔‏ اگر ماں سوال پوچھنے کی بجائے یہ کہتی کہ ”‏اوہو،‏ آپ نے گلدان توڑ دیا ہے“‏ تو کیا ہوتا؟‏ بچہ جھوٹ بولنے پر مجبور نہ ہوتا بلکہ اُسے سچ بولنے کی ترغیب ملتی۔‏‏—‏پاک کلام کا اصول:‏ کلسیوں 3:‏9‏۔‏

سچ بولنے پر شاباش دیں۔‏ عام طور پر بچے چاہتے ہیں کہ وہ اپنے ماں باپ کو خوش کریں اور یہی بات آپ کے کام آ سکتی ہے۔‏ اپنے بچے کو سمجھائیں کہ آپ کی نظر میں سچ بولنے کی بہت اہمیت ہے اور آپ یہ توقع کرتے ہیں کہ وہ بھی سچ بولے۔‏ یوں وہ آپ کی توقع پر پورا اُترنے کی کوشش کرے گا۔‏‏—‏پاک کلام کا اصول:‏ افسیوں 4:‏25‏۔‏

اپنے بچے کو سمجھائیں کہ اگر وہ جھوٹ بولے گا تو دوسروں کا بھروسا اُس پر سے اُٹھ جائے گا۔‏ اور جب ایک بار بھروسا ٹوٹ جائے تو اُسے دوبارہ حاصل کرنے میں بڑا وقت لگتا ہے۔‏ جب بچہ سچ بولتا ہے تو اُسے شاباش دیں یوں اُسے آئندہ بھی سچ بولنے کی ترغیب ملے گی۔‏ مثال کے طور پر آپ اُسے داد دینے کے لیے کچھ یوں کہہ سکتے ہیں:‏ ”‏مجھے فخر ہے کہ آپ سچ بولتے ہیں۔‏“‏

ایک اچھی مثال بنیں۔‏ اگر آپ خود اپنے بچے کے سامنے جھوٹ بولتے ہیں تو آپ اُس سے سچ بولنے کی توقع نہیں کر سکتے۔‏ مثال کے طور پر جب کسی کا فون آتا ہے اور آپ اُس سے بات نہیں کرنا چاہتے تو آپ بچے سے کہتے ہیں:‏ ”‏اُس سے کہہ دو کہ ابو گھر پر نہیں ہیں۔‏“‏ یا پھر آپ نے گھر پر بس آرام کرنے کے لیے چھٹی کی ہے لیکن آپ اپنے کام کی جگہ پر یہ بتاتے ہیں کہ آپ بیمار ہیں اِس لیے کام پر نہیں آ سکتے۔‏‏—‏پاک کلام کا اصول:‏ یعقوب 3:‏17‏۔‏

خدا کے کلام کو اِستعمال کریں۔‏ خدا کے کلام بائبل میں سچ بولنے کی اہمیت پر زور دیا گیا ہے۔‏ اِس میں ایسے لوگوں کی مثالیں درج ہیں جن کی زندگی سے ظاہر ہوتا ہے کہ سچ بولنا بڑا فائدہ‌مند ہے۔‏ یہوواہ کے گواہوں نے ایک کتاب شائع کی ہے جس کا عنوان ہے:‏ عظیم اُستاد سے سیکھیں‏۔‏ یہ کتاب بچوں کو خدا کے اصول سکھانے میں آپ کے بہت کام آ سکتی ہے۔‏ اِس کے باب نمبر 22 کا عنوان ہے:‏ ”‏ہمیں جھوٹ کیوں نہیں بولنا چاہیے؟‏“‏ (‏بکس ”‏بچوں کی تربیت کے لیے فائدہ‌مند کتاب“‏ کو پڑھیں جس میں اِس باب سے لی گئی کچھ باتیں درج ہیں۔‏)‏ ‏۔‏

^ پیراگراف 4 ہم نے اپنی سہولت کے لیے اِس مضمون میں لڑکے کا ذکر کِیا ہے۔‏ لیکن اِس مضمون میں جن اصولوں پر بات کی گئی ہے،‏ وہ لڑکے اور لڑکیوں دونوں پر لاگو ہوتے ہیں۔‏