مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

دُعاؤں کو سننے والا دُکھ‌تکلیف ختم کیوں نہیں کرتا؟‏

دُعاؤں کو سننے والا دُکھ‌تکلیف ختم کیوں نہیں کرتا؟‏

دُعاؤں کو سننے والا دُکھ‌تکلیف ختم کیوں نہیں کرتا؟‏

بعض لوگ دُعا تو کرتے ہیں لیکن پھر بھی وہ خدا کے وجود پر شک کرتے ہیں۔‏ شاید اُن کے شک کی وجہ یہ ہے کہ دُنیا دُکھ اور تکلیفوں سے بھری پڑی ہے۔‏ کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ خدا انسان کو دُکھ اور تکلیف کیوں سہنے دیتا ہے؟‏

کیا خدا نے انسانوں کو پیدا ہی اِس لئے کِیا تھا کہ وہ گُناہوں اور تکلیفوں کے بوجھ تلے دبے رہیں؟‏ کیا ہم ایسے خدا کی عبادت کرنا چاہیں گے جو انسانوں کی دُکھ بھری حالت کا ذمہ‌دار ہے؟‏ اِس سلسلے میں ایک مثال پر غور کریں۔‏ آپ ایک نئی چمچماتی گاڑی دیکھ رہے ہیں۔‏ جب آپ چاروں طرف سے اُس کا جائزہ لیتے ہیں تو ایک طرف آپ کو بہت بڑا ڈینٹ نظر آتا ہے۔‏ اِس صورت میں کیا آپ یہ سوچیں گے کہ کمپنی نے گاڑی ہی ایسی بنائی ہوگی۔‏ جی‌نہیں۔‏ آپ یہ نتیجہ اخذ کریں گے کہ کمپنی نے تو گاڑی بالکل ٹھیک بنائی تھی لیکن کسی اَور کی وجہ سے اِس پر ڈینٹ پڑ گیا ہے۔‏

اِسی طرح جب ہم دیکھتے ہیں کہ کائنات کی ساری چیزیں بہت خوبصورت ہیں اور نہایت منظم طریقے سے کام کرتی ہیں جبکہ انسان بدامنی اور بدحالی کا شکار ہیں تو ہم کس نتیجے پر پہنچتے ہیں؟‏ بائبل میں بتایا گیا ہے کہ خدا نے پہلے انسان آدم اور اُن کی بیوی حوا کو بغیر کسی عیب کے پیدا کِیا تھا۔‏ مگر آدم اور حوا خود گُناہ میں پڑ گئے۔‏ (‏استثنا ۳۲:‏۴،‏ ۵‏)‏ لیکن خدا نے وعدہ کِیا ہے کہ وہ وفادار انسانوں کو گُناہ اور موت سے نجات دے گا۔‏ شاید آپ سوچیں کہ خدا نے ابھی تک ایسا کیوں نہیں کِیا؟‏

اِتنی دیر کیوں؟‏

خدا نے ابھی تک انسانوں کو گُناہ اور موت سے کیوں نہیں چھڑایا؟‏ اِس سوال کا تعلق اِس بات سے ہے کہ انسانوں پر حکمرانی کرنے کا حق کس کا ہے۔‏ یہوواہ خدا کا اِرادہ یہ نہیں تھا کہ انسان ایک دوسرے پر حکمرانی کریں بلکہ وہ یہ چاہتا تھا کہ انسان اُس کی حکمرانی کے تحت رہیں۔‏ بائبل میں بتایا گیا ہے:‏ ”‏انسان اپنی روِش میں اپنے قدموں کی راہنمائی نہیں کر سکتا۔‏“‏ (‏یرمیاہ ۱۰:‏۲۳‏)‏ افسوس کی بات ہے کہ آدم اور حوا نے خدا کی حکمرانی کے خلاف بغاوت کی۔‏ یوں وہ گنہگار بن گئے۔‏ (‏۱-‏یوحنا ۳:‏۴‏)‏ اِس کے نتیجے میں اُنہوں نے نہ صرف خود کو بلکہ اپنی آنے والی نسلوں کو بھی نقصان پہنچایا۔‏

یہوواہ خدا نے انسانوں کو کچھ عرصے کے لئے ایک دوسرے پر حکومت کرنے کی اجازت دی ہے۔‏ لیکن انسانی تاریخ سے یہ ثابت ہو گیا ہے کہ انسانوں میں حکمرانی کرنے کی صلاحیت نہیں۔‏ یہ بات ظاہر ہو چکی ہے کہ تمام انسانی حکومتیں مشکلات کا باعث بنی ہیں۔‏ کسی بھی حکومت نے جنگ،‏ جُرم،‏ ناانصافی اور بیماری کو ختم نہیں کِیا۔‏

بغاوت کے اثرات کیسے ختم کئے جائیں گے؟‏

پاک کلام میں بتایا گیا ہے کہ جلد ہی خدا ایک نئی دُنیا قائم کرے گا جس میں ”‏راست‌بازی بسی رہے گی۔‏“‏ (‏۲-‏پطرس ۳:‏۱۳‏)‏ اِس دُنیا میں صرف وہی لوگ رہیں گے جو خدا کی خدمت کرنے کا انتخاب کرتے ہیں اور ایک دوسرے سے محبت کرتے ہیں۔‏—‏استثنا ۳۰:‏۱۵،‏ ۱۶،‏ ۱۹،‏ ۲۰‏۔‏

بائبل میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ’‏عدالت کا دن‘‏ تیزی سے نزدیک آ رہا ہے۔‏ اِس دن پر یہوواہ خدا نہ صرف دُکھ‌تکلیف کو ختم کرے گا بلکہ اُن لوگوں کو بھی ختم کر دے گا جو اِس کا باعث بنتے ہیں۔‏ (‏۲-‏پطرس ۳:‏۷‏)‏ اِس کے بعد یسوع مسیح جنہیں خدا نے بادشاہ مقرر کِیا ہے،‏ وفادار انسانوں پر حکمرانی کریں گے۔‏ (‏دانی‌ایل ۷:‏۱۳،‏ ۱۴‏)‏ یسوع مسیح کی حکمرانی سے کیا فائدہ ہوگا؟‏ پاک کلام میں لکھا ہے:‏ ”‏حلیم مُلک [‏یعنی زمین]‏ کے وارث ہوں گے اور سلامتی کی فراوانی سے شادمان رہیں گے۔‏“‏—‏زبور ۳۷:‏۱۱‏۔‏

یسوع مسیح اُن تمام اثرات کو مٹا دیں گے جو آدم اور حوا کی بغاوت کے نتیجے میں پیدا ہوئے۔‏ آدم اور حوا نے ’‏زندگی کے چشمے‘‏ یعنی یہوواہ خدا کی نافرمانی کی جس کی وجہ سے ہمیں بیماری،‏ بڑھاپے اور موت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔‏ (‏زبور ۳۶:‏۹‏)‏ لیکن یسوع مسیح اُن سب لوگوں کو شفا بخشیں گے جو اُن کی حکمرانی کی حمایت کریں گے۔‏ وہ بیماری،‏ بڑھاپے اور موت کو ختم کر دیں گے۔‏ اُن کی حکمرانی کے تحت خدا کے وعدے پورے ہوں گے،‏ جیسے کہ

▪ ”‏وہاں کے باشندوں میں بھی کوئی نہ کہے گا کہ مَیں بیمار ہوں اور اُن کے گُناہ بخشے جائیں گے۔‏“‏—‏یسعیاہ ۳۳:‏۲۴‏۔‏

▪ ”‏[‏خدا]‏ اُن کی آنکھوں کے سب آنسو پونچھ دے گا۔‏ اِس کے بعد نہ موت رہے گی اور نہ ماتم رہے گا۔‏ نہ آہ‌ونالہ نہ درد۔‏ پہلی چیزیں جاتی رہیں۔‏“‏—‏مکاشفہ ۲۱:‏۴‏۔‏

یہ بات جان کر ہمیں واقعی تسلی ملتی ہے کہ خدا بہت جلد دُکھ‌تکلیف کو ختم کر دے گا۔‏ لیکن جب تک ایسا نہیں ہوتا ہمیں اِس بات پر پورا یقین رکھنا چاہئے کہ خدا ہماری دُعائیں سنتا ہے۔‏

یہوواہ خدا موجود ہے اور آپ کے دل سے نکلنے والی فریاد کو سنتا ہے۔‏ وہ اُس وقت کا مشتاق ہے جب آپ کے سارے شک دُور ہو چکے ہوں گے اور آپ کی زندگی دُکھوں اور تکلیفوں سے پاک ہوگی۔‏