مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

پاک کلام کی تعلیم زندگی سنوارتی ہے

پاک کلام کی تعلیم زندگی سنوارتی ہے

پاک کلام کی تعلیم زندگی سنوارتی ہے
  • پیدائش:‏ ۱۹۶۰ء

  • پیدائش کا ملک:‏ فن‌لینڈ

  • ماضی میں پہچان:‏ ہیوی میٹل بینڈ کا رُکن

میرا ماضی:‏

مَیں شہر تُرکو میں پلا بڑھا۔‏ میرے والدین زیادہ امیر نہیں تھے۔‏ میرے ابو ایک باکسنگ چیمپئن تھے۔‏ مَیں اور میرا چھوٹا بھائی بڑے شوق سے باکسنگ کرتے تھے۔‏ سکول میں جب بھی کوئی مجھے لڑنے کا چیلنج دیتا تو مَیں فوراً مکابازی کے لئے تیار ہو جاتا۔‏ پھر جب مَیں تھوڑا بڑا ہوا تو مَیں ایک گینگ کا حصہ بن گیا اور بڑی‌بڑی لڑائیوں میں شامل ہونے لگا۔‏ اِسی دوران مَیں ہیوی میٹل موسیقی میں دلچسپی لینے لگا اور ایک راک سٹار بننے کا خواب دیکھنے لگا۔‏

مَیں نے کچھ ڈرم خریدے،‏ ایک میوزک بینڈ بنایا اور اِس کا گلوکار بن گیا۔‏ مَیں سٹیج پر جا کر بہت جنونی ہو جاتا تھا۔‏ چونکہ میرا اور میرے بینڈ کے لڑکوں کا سٹائل بڑا ہٹ کے تھا اِس لئے آہستہ‌آہستہ ہمارا بینڈ مشہور ہو گیا۔‏ ہم بڑےبڑے کنسرٹ کرنے لگے۔‏ ہم نے اپنے کچھ گانے بھی ریکارڈ کرائے اور ہمارے آخری گانے کو تو لوگوں نے بڑا پسند کِیا۔‏ سن ۱۹۹۰ء سے کچھ عرصہ پہلے ہم اپنے بینڈ کی مشہوری کے لئے ریاستہائے متحدہ گئے۔‏ ہم نے نیو یارک اور لاس اینجلس میں کچھ کنسرٹس کئے اور وہاں موسیقی کی دُنیا سے تعلق رکھنے والے کچھ لوگوں سے جان پہچان بنا لی۔‏ اِس کے بعد ہم فن‌لینڈ واپس آ گئے۔‏

حالانکہ مجھے اپنے بینڈ میں بہت مزہ آتا تھا لیکن پھر بھی مجھے لگتا تھا کہ میری زندگی میں ایک خلا سا ہے۔‏ مَیں موسیقی کی دُنیا میں پائی جانے والی مقابلہ‌بازی اور لوگوں کے رویے سے بہت مایوس ہو گیا تھا۔‏ مَیں اپنے طرزِزندگی سے بھی تنگ آ گیا تھا۔‏ مجھے لگتا تھا کہ مَیں بہت ہی بُرا انسان ہوں اور خدا مجھے دوزخ میں ڈالے گا۔‏ میرے ذہن میں کچھ سوال تھے جن کے جواب حاصل کرنے کے لئے مَیں نے ہر طرح کی مذہبی کتابیں پڑھیں۔‏ مَیں نے خدا سے بھی بہت التجائیں کیں کہ وہ میری مدد کرے حالانکہ مجھے لگتا تھا کہ مَیں اُسے کبھی خوش نہیں کر پاؤں گا۔‏

پاک کلام کی تعلیم کا اثر:‏

اپنا گزر بسر کرنے کے لئے مَیں اپنے علاقے کے ڈاک‌خانے میں نوکری کرنے لگا۔‏ ایک دن مجھے پتہ چلا کہ میرے ساتھ کام کرنے والا ایک آدمی یہوواہ کا گواہ ہے۔‏ مَیں نے اُس سے بہت سے سوال پوچھے۔‏ اُس آدمی نے میرے ہر سوال کا جواب پاک کلام سے دیا۔‏ مَیں اِس بات سے بہت متاثر ہوا اور اِس وجہ سے مَیں پاک کلام کا مطالعہ کرنے کو تیار ہو گیا۔‏ ابھی مجھے مطالعہ کرتے ہوئے کچھ ہی ہفتے ہوئے تھے کہ میرے بینڈ کو ایک بڑی زبردست آفر ملی۔‏ اِس آفر میں یہ شامل تھا کہ ہمارے گانوں کا ایک البم ریکارڈ کِیا جائے گا اور پھر شاید اِس کو ریاستہائے متحدہ میں ریلیز کِیا جائے گا۔‏ مجھے لگا کہ ایسا سنہری موقع مجھے پھر کبھی نہیں ملے گا۔‏

مَیں نے سوچا کہ بس مَیں یہ آخری البم بنا لوں پھر مَیں اپنی زندگی پاک کلام کی تعلیم کے مطابق گزاروں گا۔‏ یہ بات مَیں نے اُس یہوواہ کے گواہ کو بتائی جو میرے ساتھ پاک کلام کا مطالعہ کر رہا تھا۔‏ اُس نے میرے فیصلے کے بارے میں کچھ نہیں کہا بلکہ مجھے پاک کلام سے متی ۶:‏۲۴ پڑھنے کو کہا۔‏ اِس آیت میں یسوع مسیح نے کہا ہے کہ ”‏کوئی آدمی دو مالکوں کی خدمت نہیں کر سکتا۔‏“‏ جب مَیں نے یسوع مسیح کی اِس بات پر غور کِیا تو مَیں عجیب سی کشمکش میں پڑ گیا۔‏ لیکن پھر کچھ دن بعد مَیں نے اُس یہوواہ کے گواہ کو حیران کر دیا۔‏ مَیں نے اُسے بتایا کہ مَیں نے اپنا بینڈ چھوڑ دیا ہے کیونکہ مَیں یسوع مسیح کا شاگرد بننا چاہتا ہوں۔‏

خدا کا کلام ایک آئینے کی طرح ہے جس کے ذریعے مَیں نے اپنے اندر کی خامیاں دیکھیں۔‏ (‏یعقوب ۱:‏۲۲-‏۲۵‏)‏ مَیں نے دیکھا کہ مَیں بہت ہی خراب زندگی گزار رہا تھا۔‏ مَیں بہت گندی زبان استعمال کرتا تھا؛‏ لڑائی‌جھگڑے میں آگےآگے رہتا تھا؛‏ سگریٹ اور بہت زیادہ شراب پیتا تھا۔‏ اِس کے ساتھ‌ساتھ مَیں شہرت کا بھوکا اور بہت مغرور تھا۔‏ مجھے احساس ہونے لگا کہ پاک کلام کے مطابق زندگی گزارنے کے لئے مجھے اپنے طرزِزندگی کو بدلنا ہوگا اور اِس کے لئے مجھے کئی اِمتحانوں سے گزرنا پڑے گا۔‏ مَیں جانتا تھا کہ یہ آسان نہیں ہوگا مگر مَیں اِس کے لئے تیار تھا۔‏—‏افسیوں ۴:‏۲۲-‏۲۴‏۔‏

‏”‏ہمارا خالق بہت رحم‌دل ہے اور وہ اُن لوگوں کو معاف کرنے کو تیار ہے جو دل سے توبہ کرتے ہیں۔‏“‏

شروع‌شروع میں مَیں ہر وقت ماضی کی غلطیوں کی وجہ سے دُکھی رہتا تھا۔‏ لیکن اُس یہوواہ کے گواہ نے میری بہت مدد کی جو میرے ساتھ پاک کلام کا مطالعہ کر رہا تھا۔‏ اُس نے مجھے تسلی دینے کے لئے پاک کلام سے ایک آیت دِکھائی جس میں لکھا ہے:‏ ”‏اگرچہ تمہارے گُناہ قرمزی ہوں وہ برف کی مانند سفید ہو جائیں گے۔‏“‏ (‏یسعیاہ ۱:‏۱۸‏)‏ پاک کلام میں اِس طرح کی اَور آیتیں پڑھ کر مجھے یقین ہو گیا کہ ہمارا خالق بہت رحم‌دل ہے اور وہ اُن لوگوں کو معاف کرنے کو تیار ہے جو دل سے توبہ کرتے ہیں۔‏

جب مَیں نے یہوواہ خدا کے بارے میں سیکھا تو میرے دل میں اُس کے لئے محبت پیدا ہو گئی اور مَیں نے اپنی زندگی اُس کے لئے وقف کر دی۔‏ (‏زبور ۴۰:‏۸‏)‏ مَیں نے ۱۹۹۲ء میں روس کے شہر سینٹ پیٹرزبرگ میں یہوواہ کے گواہوں کے بین‌الاقوامی اجتماع پر بپتسمہ لے لیا۔‏

میری زندگی سنور گئی:‏

اِن سالوں کے دوران مَیں نے بہت سے ایسے لوگوں سے دوستی کی ہے جو میری طرح یہوواہ خدا کی خدمت کرتے ہیں۔‏ مَیں اکثر اپنے دوستوں کے ساتھ مل کر اچھی موسیقی بجاتا ہوں اور یہوواہ خدا کی اِس نعمت سے لطف اُٹھاتا ہوں۔‏ (‏یعقوب ۱:‏۱۷‏)‏ مجھے ایک بہت اچھی جیون‌ساتھی ملی ہے جس کا نام کرسٹینا ہے۔‏ اُس کا ساتھ میرے لئے کسی نعمت سے کم نہیں۔‏ مَیں اُس کے ساتھ اپنی ہر خوشی اور غم بانٹ سکتا ہوں اور اُسے اپنے دل کی ہر بات بتا سکتا ہوں۔‏

اگر مَیں یہوواہ کا گواہ نہ بنتا تو شاید آج مَیں زندہ نہ ہوتا۔‏ ماضی میں مَیں ہر وقت کسی نہ کسی مشکل میں گِھرا رہتا تھا۔‏ لیکن اب میری زندگی بامقصد اور خوشیوں سے بھری ہے۔‏